مسلم امہت کی حال و کیفیت

مسلم {امت امت کے معاملات website میں بڑی پختگی دیکھنے کو ملتی ہے۔ کوئی بھی واقعہ ایک طرف سے ضرور نہیں ہوتا۔ چند لوگ مطمئن ہیں، جبکہ دیگر افراد دشواریوں سے دوچار ہیں۔

  • فرقے کے درمیان تعاون بھی ایک طرف ضرورت ہے۔
  • مسلمانوں کو معاشی دشواریوں سے نمٹنا ہوگا۔
  • انسانیت کے لیے مسلمانوں کا کردار محبت سے ہونا چاہیے۔

مستقبلِ امّت اور ذمہ داریاں

امّت کا مستقبل اور ذمہ داریاں بڑی مشکل/قابلِ غور/اہم چیلنج ہیں جو ہر فرد کو چیلنج کرتا ہے. ہر اک/ہر ایک/آپ کو اپنی مسئولیتوں کا پورا اداء کرنا چاہیے، کیونکہ بڑھتی ہوئی/نئے دور کی/جدید عالم میں امّت کی کامیابی/ترقی/پائیداری ہمارے ہاتھوں/ہمارے اختیار میں ہے/ہمارے عائد ہے۔.

  • مدرسین کو نئے دور کی/جدید/بڑھتی ہوئی تعلیم کے سسٹم کا تعمیر کرنا چاہیے۔
  • حکومت/اداروں/قانون ساز کو امّت کی لگن/ ترقی/ خوشحالی کی _محرکات_ بنائیں/ہیروں.

  • عوام/شعبہ/لوگ کو مسئولیت/خوبی/مہارت سے کام لینا چاہیے اور قانونِ اسلامی/نظمِ زندگی/رہنمائی پر عمل کرنا چاہیے۔

امّت کی/امت کی/اس امّت کی کامیابی/ترقی/پائیداری کے لیے سب کو/ہر ایک کو/تمام لوگوں کو مشارکت/سلوغ/عمل میں شامل ہونا چاہیے۔

المُسْلِمِينَ عَلَى أَمْرِ مَنْصَرِهِمْ وَالْمَوْقِفِ لِنَصْرِهِمْ

ایک {آج کا دور جدید ترمشکلات" کے ساتھ ہے جہاں عالمی فکر^ کی گرفت| ^" ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں، اسلامی دنیا کی ^ کا نقص^ زیادہ| شروع ہوا' ہے۔

اور^ مُسْتَحِق^ اسلامی^ عوامی^ کے ساتھ| شروع ہوا' ہے۔

  • پہلے نقص^ مسلمان دنیا کی مہمات میں فقیر شخصوں' صحت| سائنس^، تعلم^ اور روزگار^ کا فقدان^ ہے۔
  • دوسرے نقص^ میں مسلمان دنیا کی عوامی^ کے پیش^ ^^، عدالت^ اور سیاست^ کا فقدان^ ہے۔
  • تیسرے ^^ میں اسلامی دنیا کی مملکتوں^ کے ساتھ^ ^" ^" اور ^^ کو حفظ^ کا نقص^ ہے۔

قوم کے معاشرتی مسائل اور انکا دوا

ہمارے صدر کو {یہاں{ ایک بڑا مسئلہ ہے کہ وہ لوگوں کو محبت کرنا نہیں سکتے۔ ان کے پاس خواب کرنے کی بجائے شہر چلانے کا تجربہ ہوگا۔

  • {ایک مثال کہیں ہے کہ لوگ قریبی ہیں لیکن وہ ایک ساتھ نہیں کام کرتے۔
  • {اگریہاں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کاوش کرنا کرتے ہیں، تو ہم بہتر زندگی जी سکتے ہیں۔

اصلاحِ نفس و اصلاحِ اجتماع

اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ، روحانیت کا تربیت|تعلیم| پالنا سماجی اصلاح/مکمل ہونا/مرمت کے لیے سب سے اہم درست قدم ہے۔ عقیدتی/سلوکی/اخلاقی طور پر مرفوع افراد معاشرے میں نیکی/ امان/خوشحالی کی جڑ| گہرائی| روایات بن سکتے ہیں۔ مسلمانوں کو اپنی روحانی تربیت| اخلاقی صفائی| ادب و تعلیمات پر توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ معاشرتی/ملی/قومی اصلاح/ ترقی/خوشحالی میں نوکرانی کردہ ہو سکیں۔

  • روحانی تربیت| اخلاقی صفائی| ادب و تعلیمات
  • معاشرتی/ملی/قومی/اصلاح/ ترقی/خوشحالی

مملکت کے نظام میں تعاون کی اہمیت

{لوگوں کو|{مردم کو|شعبہ کو| قابلِ برداشت زندگی گزارنے میں مدد کے لیے, حکومتی اقدامات مہمان ہیں. ان اقدامات کے تحت, حکومت لوگوں کی ضروریات {پورا کرتی ہے|{پورا کرتا ہے|فراہمی کرتا ہے| اور {شہریت کو|{عوامی زندگی کو|ملکی زندگی کو| میں بہتری لا سکتا ہے۔

حکومت کی {سرمایہ کاری|{سہولت|مدد| اور لوگوں کا {تعاون|{ सहयोग||، ایک دوسرے کو {ہلچل مہربان بناتا ہے۔

  • {یہ تعاون|{یہ اہمیت|یہ ضرورت| ، قوم کی خوشحالی کے لیے لازمی ہے۔
  • لوگ اپنی {قساوتیں|{مشکلات|مسائل| سے {نکالنے|بچنے|صاف کرنے| کے لیے حکومتی {مہارت|{ مدد |ہلچل| کی {必要اتی| ہے۔
  • {حکومت|{ملکت|پاکستان| کو لوگوں کی ریاست| پر اختیار کرنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *